بچپن وہ نشہ ہے جس میں آپ کو کچھ یاد نہیں ہوتا آپ نے کیا کیا تھا
بچپن وہ نشہ ہے جس میں آپ کو کچھ یاد نہیں ہوتا آپ نے کیا کیا تھا
اُس وقت کے بڑے آپ کو بڑا ہونے پر بتاتے ہیں تم یہ کچھ کرتے تھے. لیکن بچپن جب بڑا ہونے لگتا ہے تو اپنی یادداشت کا کھاتہ بھی کھول لیتا ہے. یہی کھاتہ آپ کو بتاتا ہے گزرے کل آپ کیا تھے.؟ کیا کرتے تھے؟ اور آج آپ کیا ہیں اور کیا کر رہے ہیں؟
آج جو گاجریں ہم کھا رہے ہیں. ہزار سال پہلے ان کی یہ شکل نہ تھی. یہ ایک لمبی جڑ کی شکل میں تھی. تب گاجر کی توجہ کا مرکز اپنے پتے تھے. پتہ نہیں کس نے یہ جڑ چبائی ہوگی اور اسے جب اسکا ذائقہ اچھا لگا ہوگا تو جنگلی گاجر انسان کے باغیچے میں آگئی. انسان کو اس کے پتے نہیں جڑ چاہئے تھی. صدیوں کے تجربات اس جڑ کا رنگ اور شکل اپنی خواہش پر وہاں لے آئے جسے آج ہم کھاتے ہیں.
مزید پڑھیں۔۔۔لالٹین اندان گاؤں میں بٹوارے سے پہلے کوئی باقاعدہ مسجد نہیں تھی
ہزار دو سال پیچھے آج اگر آپ چلے جائیں تو آج کے فروٹ سبزیوں سے لے کر اناج تک آپ کسی چیز کو شکل سے پہچان نہ پائیں گے. صدیوں نے ان کی وہ پرورش کی جس کی آج کی شکل ہم دیکھتے ہیں اور کل کیلئے اسے مزید سے مزید بہتر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں. صدیوں کے اس سفر میں آپ کا حصہ لیکن بس اپنی ذات کی عمر ہے. آج آپ اپنی زندگی اور اس کے مقام سے مطمئن ہیں.؟
اگر آپ خوش نہیں، مطمئن نہیں تب اپنی ذات اپنی شخصیت کا حساب کریں. انسان نے تو گاجر اور شلجم آلو کو اپنی کوشش سے بدل دیا آپ اپنے آپ کو کیوں نہ بدل پائے.؟ تبدیلی باہر سے نہیں آپ کے اندر سے ہوگی تو ہی آپ کا باہر تبدیل ہوگا.بچپن وہ نشہ ہے جس میں آپ کو کچھ یاد نہیں ہوتا آپ نے کیا کیا تھا
ریاض علی خٹک
Leave a Reply