ایک گاؤں میں بہادر لڑکا رہتا تھا جس کا نام ماہر تھا
ایک گاؤں میں بہادر لڑکا رہتا تھا جس کا نام ماہر تھا
لاشیں مکمل کہانی.قسط_نمبر1
وہ کبھی کسی بھی چیز سے نہیں ڈرتا تھا لوگ کہتے تھے ۔کے اس کے ساتھ جن ہیں کیوں کہ اتنا بہادر کوئی کسے ہو سکتا ہے ۔وہ جو بھی کام کرتا بہت جلدی کر لیتا تھا ۔لوگ اگر کیسی کام میں ایک گھنٹہ لگاتے تو ماہر وہی کام دس منٹ میں کر لیتا تھا۔ ماہر کی فیملی میں اسکا ایک بھائی اور ایک بہن تھی۔ اور امی اور ابو تھے ایک دن گاؤں میں ایک بيل رسی توڑ کر بھا گ گیا تھا۔ وہ کافی خطر ناک تھا سب لوگ اس سے ڈر رہے تھے۔ کیوں کے وہ کافی طاقت ور تھا جو بھی اس بيل کے سامنے آتا ۔وہ اسکو جان سے مارتا تھا وہ صرف اپنے مالک سے ہی کابو ہوتا تھا۔ کوئی بھی اس کے سامنے نہیں آیا سب اپنے اپنے گھروں میں چھپ گے تھے
اور جس آدمی کا وہ بيل تھا وہ بھی موقع پر نہیں تھا ۔ اور بيل کافی تباہی مچا رہا تھا ماہر کی کافی دھوم تھی گاؤں میں اس بات کا ماہر کو پتا چل جاتا ہے۔ کے گاؤں کے لوگ مصیبت میں ہیں وہ جلدی سے گاؤں آجاتا ہے۔ بيل جیسے ہی ماہر کو دیکھتا ہے وہ خود ہی ماہر کے پاس آجاتا ہے ۔ گاؤں کے لوگ اس کدر حیران ہو جاتے ہیں کے سب کے پاؤں کے نیچے سے جیسے زمین نکل گئی۔ ہو اس بيل نے کبھی ماہر کو دیکھا ہی نہیں ہوتا ۔کبھی ماہر نے اسکو گھاس تک نہیں دی ہوتی پھر یہ سب کیسے ہو رہا ہوتا ہے۔ سب حیران ہوتے ہیں ۔جیسے کے یہ سب ایک سپنہ تھا گاؤں کے لوگ ایک طرح سے ماہر سے ۔ڈرتے بھی تھے
مزید پڑھیں۔۔۔ہم سب اتنے ناخوش کیوں ہیں اس کی آخری واجہ کیا ہے
کہ یہ سب کام کوئی بہوت ہی کر سکتا ہے ماہر کو گاؤں میں لوگ بجلی کے نام سے بلاتے تھے کیوں کے وہ بجلی کی طرح کام کرتا تھا ماہر کے گھر میں بھی سب کبھی خوش ہوتے تھے کبھی غم میں ہوتے تھے ماہر ایک دم ٹھیک ہوتا تھا لیکن کبھی کبھی بچوں کی طرح ضد بھی کرتا تھا ۔۔ماہر گاؤں میں سب کے کام اتا تھا لیکن کچھ دنوں بعد ماہر کی طبیعت میں کافی تبدیلی آگئی تھی وہ بلا وجہ لوگوں کو مارنے میں لگ جاتا تھا جو گاؤں والے ماہر سے کافی محبت کرتے تھے وہ اب ماہر سے نفرت کرتے تھے.ماہر کی حالت دن بدن خراب ہوتی جا رہی تھی کبھی کیسی کو پتھر مارتا کبھی کیسی کو دھکے دیتا
بچوں جیسی حرکتیں کرنے لگ گیا تھا لیکن کبھی کیسی نے ماہر کو کچھ بھی نہیں کہا کیوں کے سب گاؤں والے ماہر سے بہت محبت کرتے تھے لیکن ایک روز ماہر اپنے گھر میں ایک چار پائی پر بیٹھا تھا ۔۔ گاؤں کے کچھ لوگ بھی ماہر کے پاس تھے ماہر کی آنکھیں ایک دم سے لال ہو گئی تھی اور ماہر کے پاس جو لوگ تھے ماہر کی آنکھوں کو دیکھ کر دور بھاگ گئے تھے اور ماہر بھی گھر سے بھاگ گیا ایسا لگا جیسے پاگل ہو گیا تھا گاؤں والے بھی ماہر کی طرف بھاگ گئے تھے لیکن ماہر جیسے ہی گھر سے تھوڑا دور جاتا ہےماہر ایک دم سے سب گاؤں والوں کے سامنے غائب ہو جاتا تھا گاؤں والوں کو اب یقین ہو گیا تھا
مزید پڑھیں۔۔۔یونیفارم الیکٹرک فیلڈ میں پوٹینشل ڈفرینس آج ہم یہ ثابت کریں گے
کے ماہر کے ساتھ کوئی بہوت تھا ماہر جیسے ہی گاؤں سے تھوڑا دور جاتا ہے وہ دکھائی دینے لگ جاتا تھا ماہر کا چہرہ اس کدر خوفناک تھا کے اگر کیسی گاؤں والے کے سامنے ماہر اس حالت میں آجاتا تھا ۔۔ تو وہ اسی وقت بہوش ہو جاتا تھا ماہر کی یہ ایک دم سے سب کے سامنے غائب ہوتا دیکھ کر گاؤں والے کافی پریشانی کی حالت میں تھے گاؤں والے اب کم ہی اپنے گھروں سے نکلتے تھے ادھر ماہر نے ایک عجیب اور خوف والا کام شروع کر دیا تھا اب ہر روز ماہر گاؤں سے ایک نوجوان کو اٹھا لیتا تھا اور اسے گاؤں کے ایک جنگل میں لے جاتا تھا اس کا خون چوس کے اسکی لاش کو وہی چھوڑ دیتا تھا
گاؤں کے لوگ جب جنگل میں لکڑیاں کاٹنے جنگل میں گئے تھے اور جب لاش کو وہاں دیکھا تو سب کی چیخیں نکل گئی تھی اب ہر روز جنگل سے ایک لاش کا ملنا ایک معمول بن گیا تھا لیکن گاؤں والوں کا ابھی تک ماہر کے اوپر شق نہیں کیا تھا کیوں کے وہ ماہر سے محبت کرتے تھے اور ماہر بھی سب سے پیار کرتا تھا لیکن گاؤں والوں کو کیا خبر تھی کے ماہر اب ماہر نہیں تھا وہ اب ایک بہوت بن گیا تھا گاؤں کے لوگ اپنو کی اس طرح لاشیں جب دیکھتے تھے تو ان کا غصے کی وجہ سے اور غم کی وجہ سے دل باہر کو نکل اتا تھا لیکن افسوس کی بات یہ تھی کے قاتل کا کوئی نام و نشان بھی نہیں تھا
ایک گاؤں میں بہادر لڑکا رہتا تھا جس کا نام ماہر تھا
گاؤں والوں نے اپس میں مل کر ایک صلا ح کر لی تھی گاؤں والے اب سب کو اس کدر مرتا تو نہیں دیکھ سکتے تھے وہ سب مل کر کیسی مولوی کے پاس چلے گے تھے اور مولوی صاحب کو ساری بات سے اگاہ کر لیا تھا اور ماہر کی ساری بات بھی مولوی صاحب کو بتا دی تھی کیوں کے ماہر کو ٹھیک ہوتا دیکھنے کی پور ے گاؤں والوں کی خواھش تھی مولوی نے سب گاؤں والوں کو خاموش ہونے کا کہاں تھا کچھ ٹائم بعد مولوی نے کچھ پڑھ کر گاؤں والوں کو جب یہ کہا تھا کے یہ سب وہی لڑکا کر رہا تھا تو گاؤں والے مولوی صاحب پر کافی غصہ ہو گے تھے مولوی صاحب مجھے پتا ہے آپ لوگ اس لڑکے سے کافی محبت کرتے تھے
لیکن اس بات کی حقیقت یہی تھی گاؤں والے بہت پریشان ہو گے تھے لیکن وہ ماہر کو بہت زیادہ چاھتے تھے مولوی صاحب لیکن اس سب میں اس لڑکے کی کوئی غلطی نہیں تھی اس کو کوئی نقصان نہیں پونچانا مولوی صاحب ہم بھی یہی چاھتے تھے اس کا کوئی حل تو ہونا چائیے تھا مولوی صاحب حل تو تھا لیکن اس میں جان بھی جا سکتی تھی مولوی صاحب گاؤں کے لئے اور ماہر کے لئے کیسی کی جان کی قربانی چائیے تھی گاؤں کا ایک نوجوان تیار ہو گیا تھا مولوی صاحب نے نوجوان سے کہا تھا ۔۔ کچھ دن اورراتیں جنگل میں گزارنی تھی کام اتنا آسان نہیں تھا نوجوان تیار تھا مولوی نے کہا تھا
ایک گاؤں میں بہادر لڑکا رہتا تھا جس کا نام ماہر تھا
کےآپ اپنے ارد گرد ایک دائرہ کھینچو گے لیکن کیسی صورت میں آپ دائیرے سے باہر نہیں آ سکتے تھے ۔اور جو ورد میں نے آپ کو بتایا تھا۔ اس کو کیسی صورت میں بھی نہیں چھوڑنا ورنہ انجام بہت برا تھا۔ گاؤں والوں نے مولوی کا شکریہ ادا کیا اور نکل گے تھے ۔رات کو نوجوان نے اپنا کام شروع کر دیا تھا۔ پہلی رات تو ٹھیک گزری تھی مولوی صاحب نے 3 روز کا چلا دیا تھا۔ لیکن جب دوسری رات کے رات کے 1 کے ایک بج گے تھے تو ماہر اس لڑکے کے سامنے ایک خون خوار جن کی صورت میں آگیا تھا جب نوجوان نے جن کو دیکھا تھا تو ایک دم سے چونک گیا تھا۔ایک گاؤں میں بہادر لڑکا رہتا تھا جس کا نام ماہر تھا
Leave a Reply