تجھےبھی عشق ہو جائے گا۔۔ قسط نمبر 3
کہتے ہیں کہ جس نے مخلوق سے کجھ مانگا ۔وہ خالق کے دروازے پر اندھا ھوتا ھے۔ اسی طرح یہ لوگ بھی اندھے ہوچکے ہیں ۔یہ اپنی نفرت کا اظہارِ کرنے کے لئے اس لڑکے پر مٹی پھینکتے ہیں ۔ان کا ماننا ھے کہ اس طرح جنات خوش ہوکر ان کی منتیں پوری کرتی ہیں۔ حاجرہ چائے ۔کپ میں ڈالتے ھوئے اسے بتا رہی تھی۔ اور اگر اس سے محبت ھوجائے تو۔ غزالہ نے سوچتے ہوئے معصومیت سے سوال کیا۔ تو کیا۔۔۔جنات اسے ختم کردیتی ہے۔ ارے اب تم بھی تو کجھ بتاؤ صرف میں ھی بولے جارھی۔ ھو اپنے شھر حیدرآباد کے بارے میں کجھ بتاو وھاں کا رانی باغ دیکھنے کا بہت شوق ھے مجھے۔
حاجرہ اسے ٹوکتے ھوئے بولی۔ لیکن جنات کیوں کسی انسان کو مارتی ھے؟ غزالہ کی دلچسپی بڑھتی جارھی تھی ۔حاجرہ ھاتھوں کی دو انگلیاں اٹھا کر بولی کہ، عشق میں دو کا عدد ھوتا ھے ۔تین کی جلن تم نہیں سمجھوگی آؤ باہر بیٹھ کر چائے پیتے ھیں۔ غزالہ اسے حیرت سے دیکھتی رھ گئی ۔پھر وہ دونوں آنگن میں نیم کے پیڑ کے نیچے لگی چارپائی پر بیٹھ کر چائے پینے لگی۔ تمیں دیکھ کر نہیں لگتا کہ تم شھر کی ھو شھر کی لڑکیاں تو بہت ماڈرن ھوتی ھیں فل میک اپ کرتی ھیں اور ویسے بھی مجھے تو اماں زیادہ میک اپ کرنے ھی نہیں دیتی کہتی ھیں کہ کنواری لڑکیوں زیادہ سنگھار نہیں کرنا چاہیے
مزید پڑھیں۔۔تجھے بھی عشق ہو جائے گا. قسط نمبر1
جن چمٹ جاتے ھیں، میں کیا اتنی خوبصورت ھوں جو کوئی جن مج پر عاشق ھوجاتے گا حجرہ ھنستے ھوئے بولی جس پر غزالہ بھی مسکرائی۔ تم دونوں کو ساتھ دیکھ کر مجھے بہت اچھا لگ رھا ھے چاچی نے ان کے ساتھ بیٹھتے ھوئے کہا تمہاری عمر کی لڑکیاں تو بہت شوخ اور چنچل ھوتی ھیں تم کیوں اتنی چپ چپ اور اداس رھتی ھو بیٹا؟ چاچی نے سوال کیا مجھے کبھی حاجرہ جیسی دوست ملی ھی نہیں جس کے ساتھ میں ھنسی مزاق کر سکوں غزالہ نے پہلی بار ایسا کجھ کہا جس پر تینوں ھنسنے لگی۔۔۔۔۔۔۔ رات کے دو بج رھے تھے گھر میں سناٹا تھا باھر سے کتوں کے لڑنے اور بھونکنے کی آوازیں آرھی تھی
سب گھر والے سکون سے سورھے تھے لیکن غزالہ آج پھر جاگ رھی تھی اور اسی لڑکے کے باری میں سوچ رھی تھی اس کا دل کر رہا تھا کہ وہ ایک بار پھر درگاھ جائے وہ بستر سے اٹھی اور جگ سے پانی گلاس میں انڈیلنے لگی تو اس کی نظر سنگھار میز کی طرف پڑی وہ گلاس اٹھاتی ھوئی میز کی طرف ائی اور آئینے کے سامنے کھڑی ہوگئی وہ خود کو غور سے دیکھنے لگی ” کنواری لڑکیوں کو زیادہ سنگھار نہیں کرنا چاہیے” اسے حاجرہ کی بات یاد آئی وہ میز کی دراز کھولنے لگی، دیکھا تو ایک لپسٹک پڑی تھی وہ اسے اپنے ھونٹوں پر لگانے لگی اور خود کو دیکھنے لگی، کیا وہ خوبصورت ھے کجھ عجیب سے خیالات اسے آنے لگے
مزید پڑھیں۔۔تجھے بھی عشق ہو جائے گا قسط نمبر
وہ واپس پستر پر آئی اور سوگئی اس نے دیکھا کہ کوئی بد شکل عورت جس کے ھونٹوں پر تیز لپسٹک لگی ھوئی تھی جس کی وجہ سے وہ اور خوفناک لگ رہی تھی کمرے کہ دروازے پر کھڑی اسے گھور رھی تھی وہ عورت اس کی بہنوں کی چارپائی کے پاس آئی اور کجھ پھونکنے لگی پھر وہ اھستہ آ ھستہ اس کی طرف بڑھنے لگی غزالہ اٹھنا چاھ رہی تھی لیکن وہ اٹھ نہیں پارہی تھی کسی نے جکڑ کر رکھا تھا اسے نہ ھی وہ چیخ پارھی تھی وہ عورت اس کے چہرے کے قریب آئی اور جیسے ھی اس پر پھونکا تو اس کے مونہہ سے کنکریاں اور مٹی غزالہ کے چہرے پر برسنے لگی مٹی سے اس کا دم گھٹنے لگا
وہ تڑپنے لگی کہ اچانک اذان کی آواز آنے لگی اور اس کی آنکھ کھل گئی وہ اٹھ بیٹھی اس کا سانس پھولنے لگا اس نے دیکھا تو اس عورت کا کوئی نام نشان نہیں تھا یا غائب ھوچکی تھی وہ پانی پینے لگی تو کمرے میں ماں داخل ھوئی اور بولی خیر تو ھے اتنی جلدی اٹھ گئی۔ جی وہ اذان کی آواز کی وجہ سے آنکھ کھل گئی تھی غزالہ نے کانپتے ھوئے جواب دیا لیکن مجھے تو تمہاری تبیعت ٹھیک نہیں لگ رھی لگتا ھے کوئی برا خواب دیکھا ھے تم نے سوجاؤ ابھی ٹھیک ھو جاو گی۔تجھےبھی عشق ہو جائے گا۔۔ قسط نمبر 3
تجھےبھی عشق ہو جائے گا۔۔
اور وہ نماز پڑھتے جلی گئی لیکن غزالہ کی نیند تو اڑ چکی تھی اسے سمجھ نہیں آرہا تھا کہ یہ خواب تھا یہ حقیقت اگر یہ خواب تھا تو تو اتنی تکلیف تو نہیں ھوتی جتنی آج اسے ھوئی ،کیا یہ وھی عورت تھی جو اس لڑکے پر عاشق ھے اگر یہ وھی عورت تھی تو اسے تکلیف پہچانے کیوں ائی؟ کیا مجھے اس لڑکے سے محبت ھوگئی ھے؟ اس لئے اب وہ مجھے مارنا چاھتی ھے بہت سارے سوال اس کے ذھن میں آنا شروع ھوئے ہاں شائد مجھے عشق ھو گیا ھے۔تجھےبھی عشق ہو جائے گا
تجھےبھی عشق ہو جائے گا۔۔ قسط نمبر 3
جاری ہے