سائنس کیسے ساری انسانیت کو مشترکہ فوائد دے رہی ہے۔

سائنس کیسے ساری انسانیت کو مشترکہ فوائد دے رہی ہے۔

سائنس کیسے ساری انسانیت کو مشترکہ فوائد دے رہی ہے۔

تحریر: سہیل افضل

یہ ایک خوبصورت مثال ھے اس کی آپ کے سامنے۔  عبدالرحمان افغان کیپٹن ہیں جن کا تعلق افغانستان قندھار سے ھے ۔یہ افغانستان میں کچھ سال پہلے آپنے دونوں ہاتھ ضائع کروا بیٹھے ۔ایک باوردی سرنگ کو ناکارہ کرتے ہوئے۔

اس کے بعد انھوں نے آمریتا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس کوچی انڈیا سے۔ رابطہ کیا اس سلسلے میں جس کے لئیے پہلے یہ کافی ممالک کا دورہ کر چکے تھے ان ہاتھوں کے ٹرانسپلانٹ کی غرض سے۔انکو آخرکار یہ ڈونر ہندوستان میں ملا آپنے ہاتھوں کے ٹرانسپلانٹ کے لئیے جس کا نام ٹی جوزف تھا۔یہ ڈونر 54 سال کا آدمی تھا جو کے ۔ایک کار حادثے کی وجہ سے برین ڈیڈ ہو چکا تھا اس کی آخری خواہش یہی تھی۔ وہ آپنا جسم ڈونیٹ کرے کسی دوسرے انسان کو جس کو اس کی ضرورت ھے۔

مزید پڑھیں۔۔۔ایمانداری اور سخت محنت کے باوجود کاروبار نہیں چل رہا ہے

یہ ٹرانسپلانٹ 2015 میں کیا گیا جس میں 15 گھنٹے لگے جس میں جو ڈاکٹر لیڈ کر رہے تھے ان کا نام ڈاکٹر Subramanian تھا اور ان کے ساتھ آٹھ دوسرے میڈیکل سٹاف کی ٹیم تھی۔ اس آپریشن کے بعد اس ڈونڑ ٹی جوزف کی بیوی اور بیٹی نے بھی یہ ہاتھ دیکھے آپنے خاوند اور باپ کے جو عبدالرحمان کو ملے اس ٹرانسپلانٹ کے بعد۔

اس ساری مثال میں خوبصورتی کی بات یہ ھے جس نے یہ ہاتھ ڈونر کئیے ۔وہ عیسائی مذہب سے تعلق رکھتا تھا جس سرجن نے یہ ٹرانسپلانٹ کیا وہ ہندو تھا اور جس نے یہ ہاتھ لگوائے۔ وہ ایک مسلمان یہاں پر آپکو انسانیت کیسے ایک دوسرے کی مدد کرتی ھے ایک ساتھ نظر آ رہی ھے۔ یہی سب سے بڑی سائنس کی خوبصورتی ھے یہ آپکی انفرادیت نہیں دیکھتی۔ آپکا تعلق کس قوم، مذہب، زات یا قبیلے سے ھے یہ بلا امتیاز ساری انسانیت کے۔ فائدے کے لئیے کام کرتی ھے۔

اسی لئیے اس گروپ میں آپ لوگوں کو بار بار تنبیح کی جاتی ھے۔ اگر آپ کسی عقیدے یا نظریات کے پیروکار ہیں تو اسے آپنی ذات تک رکھیں۔ سائنس کے سامنے یہ سب کچھ بے معنی ہیں یہ ساری انسانیت کا ایک مشترکہ ورثہ ھے۔ جس سے ساری انسانیت فائدہ اٹھا رہی ھے اس اوپر دی گئی مثال کی طرح۔۔۔

سائنس کیسے ساری انسانیت کو مشترکہ فوائد دے رہی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *